انجمن طلباء اسلام ہر سال اپنے سالانہ الیکشن کا انعقاد کر کے اپنی قیادت خود منتخب کرتی ہے۔ پورے پاکستان سے اراکین انجمن سالانہ کنونشن/اجتماع میں جمع ہو کر مرکزی صدر اور مرکزی سیکرٹری جنرل کا انتخاب بذریعہ الیکشن کرتے ہیں۔ جس کے بعد صوبائی سطح پر انتخابات انعقاد پذیر ہوتے ہیں اور اُن میں صوبائی ناظمین و جنرل سیکرٹری کا انتخاب صوبائی اراکین الیکشن کے ذریعے کرتے ہیں۔

 

انجمن طلباء اسلام پاکستان کی قیادت ہر سیشن کو ایک مھم/سلوگن کے نام سے منانے کا اعلان کرتی ہے جس میں پورا سال اُسی نام سے مختلف پروگرامات کا انعقاد کر کے طلبعلموں میں پیغام پہنچایا جاتا ہے ۔

 

انجمن طلباء اسلام سیشن ٢٠١٩-٢٠٢٠ کے الیکشن کراچی میں جامعہ دارالعلوم حنفیہ غوثیہ طارق روڈ میں یکم سپتمبر

٢٠١٩ کو انعقاد پذیر ہوے۔
جس میں اراکین پاکستان نے مرکزی صدر کے لیے ایگری کلچرل یونیورسٹی فیصل آباد کے طالبعلم برادر معظم شہزاد

ساہی (فیصل آباد) کو منتخب کیا۔

 

اور سیکرٹری جنرل کے لیے پنجاب یونیورسٹی کے طالبعلم برادر اکرم رضوی (قصور) کو منتخب کیا۔

انجمن طلباء اسلام پاکستان کی موجودہ سیشن کی مکمل قیادت آپ ہمارے ویب سائٹ کے لیڈر شپ پیج پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔

حالیہ سیشن کی قیادت نے سیشن ٢٠١٩-٢٠٢٠ کو

عشق کشمیر سال

کے عنوان سے منانے کا اعلان کیا ہے جس کے لیے مکمل سال میں تمام یونٹس، اضلاع و صوبوں میں اسی عنوانات سے پروگرامات منعقد کر کے طلباء و نوجوانوں تک کشمیر پر ہونے والے ظلم و بربریت کے حوالے سے پیغام پہنچایا جائے گا۔ انجمن طلباء اسلام کشمیر پر ڈھانے والے سِتم، ظلم اور بربریت کی سخت آواز میں مذمت کرتی ہے۔ اسی سلسلے میں مختلف ادوار میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گیں۔
انجمن طلباء اسلام کے کارکنان بین الاقوامی سطح پر بھی کشمیری عوام سے اظھار یکجھتی کرنے کے لیے اپنی آواز اُن اداروں تک پہنچائیں گے۔

 

انجمن طلباء اسلام ہمیشہ سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں پر ظلم کے خلاف مظلوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ اس حوالے سے انجمن نے ہمیشہ سے ایک ہی نعرہ بلند کیا ہے
کشمیر بنے گا پاکستان

 

حالیہ پاکستانی حکومتی اقدامات اور بھارت کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈٙھانے والے ظلم کے خلاف انجمن طلباء اسلام کا موقف رہا ہے کے کشمیر کی عوام کو اپنی حق خودداریت اور آزادی کا فیصلہ سونپا جائے جو فیصلہ کشمیری عوام اپنے لیے کرے اس فیصلے کو دونوں حکومتیں من و عن تسلیم کریں۔